Your Pakistan

Long Live Pakistan, God Bless Pakistan – Latest News Updates

پاکستان میں نظام کی تبدیلی

Posted by yourpakistan on December 18, 2011


 مریکیوں کیلئیے سب سے بڑا ڈھچکا اس خفیہ ڈیل کو ختم کرنا ہوگا جس کے کندھے پر موجودہ سیاسی نظام قائم ہے۔

احمد قریشی | منگل | 13 دیسمبر 2011 | جنگ اخبار
پاک پرست

WWW.PAKNATIONALISTS.COM

حسین حقانی کو اپنے عھدے سے ہٹا کر اور امریکی فوج اور سی آی ایہ کو دی گئیں دیگر سھولیات واپس لے کر ہم نے پاکستان میں امریکی اثر ورسوخ کو کم کیا ہے۔ لیکن امریکیوں کی پاکستان میں سب بڑی علامت خود موجودہ سیاسی نظام ہے جو ایک خفیہ ڈیل کے ذریعہ قائم ہوا۔ سوال یہ ہے کہ آیا اس امریکی پیداوار کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے یا نھیں؟ اور اگر جواب ہاں میں یے تو پھر یہ کیسے کیا جائے؟

اگر بابر اعوان صاحب یہ مقالہ پڑھ لیں تو انکا پھلا رد عمل یہ ہوگا کہ یہ پھر پنجاب کی سندھ کی طرف ایک اور ‘پی پی پی پی’ لاش بھیجنے کی سازش یے۔ موصوف نے ایسا کچھ بیان پچھلے ہفتے بھی جاری کیا۔ اس طرح کی دن دھاڑے بلیک میل اور سیاسی مقاصد کیلئیے صوبائیت اور لسانیت کو بڑھکانا بذات خود کافی یے کے ہم ایسے سیاسی نظام کو خیرباد کھیں۔

2007 کی خفیہ ڈیل پاکستان میں بیرونی مداخلت کو ایک خطرناک حد تک لے گئی۔ اس ڈیل نے پاکستان میں مستقبل کی حکومت کا خدوخال طے کرنا تھا۔ اس ڈیل نی واشنگٹن کو اسلام آباد میں شریک اقتدار بنادینا تھا۔ امریکا کو یہ اختیار دیا گیا کہ وہ ہمارا قومی مفاد تعین کرے، ‘آی ایس آی’ کو کسطرح چلایا جائے اور یہ تعین کرنا آیا ہندوستان ہمارا دشمن یے یا نھیں۔ حقیقت یہ یے کہ امریکا کو دوسرے ممالک میں اس طرح کے کام کرنے کیلئیے جنگ کرنا پڑی اور قابض بننا پڑا۔ پاکستان میں یہ سب کچھ خفیہ ڈیل کے ذریعہ ہوگیا۔

اس ڈیل کے ذریعہ اور بھی خرابیوں نے جنم لیا۔ مثلا ہماری سیاسی جماعتوں نے غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ براہ راست روابط قائم کرلئیے۔ ہمارے کچھ حکام نے غیر ملکیوں کے ساتھ خفیہ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا ابوظبی جیسے مقامات پر۔ ایسی وارداتوں پہ ہمارے ترک اور چینی جیسے دوستوں نے بھی اظھار برہمی کیا کہ یہ پاکستان میں کیا ہورہا یے۔ مزے دار بات یہ یے کہ جب ہم امریکا کو پاکستان میں مداخلت کے بڑے مواقع فراہم کرریے تھے عین اسی وقت امریکی میڈیا اور تحقیقی ادارے پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام کررہے تھے۔

اس ڈیل کا سب سے بڑا المیہ پاکستان کی سابق وزیر اعظم محترمہ بےنظیر بھٹو کا قتل ہے۔ ڈیل کے آقاؤں نے محترمہ کو پاکستان واپس آنے پر زور دیا یہ جانتے ہوئے کہ انکی جان کو خطرہ یے بقول انھی آقاؤں کے۔ محترمہ کی شھادت پاکستان کیلیئے بھت بڑا المیہ بن سکتا تھا اگر اسوقت ‘سندھ کارڈ’ کھیلنے کی کوشش کی گئی ہوتی اور اس بات پر کچھ شواھد موجود ہیں۔ یہ لمبی بحث بن سکتی ہیں، مقصد صرف یہ بیان کرنا یے کہ اس ڈیل نے پاکستان میں سیاسی استحکام کو پارہ پارہ کیا۔

اب مسئلہ یہ یے کہ اس ڈیل کو رول بیک کیسے کیا جائے؟ ڈیل کو ختم کرنے کا مطلب ہے پاکستان میں ناکام اور ناکارہ سیاسی نظام کا خاتمہ اور یہ کام کسی نا کسی وقت کرنا ہوگا لیکن فی الحال خطے کے حالات کی وجہ سے ممکن نہیں نظر آتا۔ شاید یہ بہتر ہوگا کے موجودہ نظام اپنی مدت پوری کرے تاکہ موجودہ قیادت کو ہیرو بننے کا اور غیر ملکی مدد طلب کرنے کا موقع نا ملے۔

لیکن اس میں کوئے شک کی گنجائش نہیں ریی کہ پاکستان میں تبدیلی درکار یے اور یہ تبدیلے انتخابات کے ذریعہ ہوتی دیکھائ نھیں دیتی کیونکہ ہماری سیاسی جماعتیں پاکستانیوں کو تقسیم کرنے کی سیاست اور کرپشن کی حمایت کرنے کی سیاست سے ہٹتی دیکھائی نھیں دے رہیں۔ ہمیں اپنے لوگوں کو سیاست سے ہٹاکر پیسا بنانے اور پیسا خرچ کرنے کے عمل میں راغب کرنا ہے جسے ماہر معاشیات ‘گروتھ’ کھتے ہیں۔

اس سب کچھ کا مطلب یے پاکستان کی اندرون سیاست کے کھیل کے نئے اصول اور ضوابط تیار کرنا۔ یہ پاکستان کے استحکام اور قوت کیلیئے شرط یے۔ اس ضمن میں ہمارے وطن میں بیرونی مداخلت ختم کرنے کے اقدامات خوش آئند ہیں۔

Leave a comment